پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

صاحب الامر كى طويل عمر

صاحب الامر کى طویل عمر

ہوشیار: جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ شیعہ ، مہدى موعود بن حسن عسکرى کہ ، جو کہ 255 یا 256 ھ میں پیدا ہوئے تھے ، ابھى تک با حیات سمجھتے ہیں ، ان کا عقیدہ ہے کہ آپ غیبت کى زندگى بسرکررہے ہیں اور شائد اسى طرح سیکڑوں سال تک زندہ رہیں گے _ کیا علم حیات و طب ایسى غیر معمولى عمر کو محال قرار دیتا ہے ؟

ڈاکٹر : اس سلسلے میں ابھى تک میں نے جو کچھ کتابوں میں پڑھاہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ قائم آل محمد کى طول عمر کا راز کسى پر عیان نہیں ہوا ہے _ لیکن ایسا لگتا ہے کہ علوم کى جو ترقى ہوئی ہے اور ہورہى ہے اور خدا کى مدد سے یہ مشکل بہت جلد حل ہوجائیگى اور عقیدت مندوں کے اختیار میں پہنچ جائے گى _

سردست جو کچھ جانتا ہوں اسے بیان کرتا ہوں : آج کے ناقص علم اور قیاس کى بناپر اسے باطل نہیں قرار دیا جا سکتا کیونکہ اصل امکان کے علاوہ ہمارے پاس غیر معمولى طول عمر کے چند نمونے موجود ہیں جن کے ثبوت میں کسى قسم کى شک و تردید نہیں ہے :

الف: نباتات کے درمیان ایسے طویل العمر درخت موجود ہیں جنھیں روئے زمین پر قدیم ترین موجودات کہا جاتا ہے ، منجملہ ان کے SEQUOIA ہے یہ کالیفورنیا میں موجود ہے _ ان میں سے بعض 300 فٹ لمبے اور 110 فٹ موٹے ہیں _ ان میں سے بعض کى عمر پانچ ہزار سال سے زیادہ ہے _ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ جب فرعون اول ، KHORFU نے مصر کے بڑے ہرم کى تعمیر شروع کى تھى اس وقت یہ درخت شاداب و جوان تھا اور حضرت عیسى کى ولادت کے وقت اس کى چھال کى ضخامت 40/3 سنٹى میٹر تھى _ مثلاً(sequeiagentea) ، قسم کے ایک درخت کے تنے _ جو کہ (s: kensington، کنسنگٹن جنوبى کے میوزیم میں موجود ہے _ میں 1335 حلقے ہیں یعنى اس کى عمر اتنے ہى سال (1)

سن رسیدہ ترین زندہ موجود جو کہ آج بھى زندہ ہے جس کى عمر تقریباً 4300 سال ہے وہ ایک قسم کى کاجى ہے جس کا نام (pinus aristata) ہے اور یہ کالیفورنیا کے مشرقى مرکز میں موجود ہے _ حیوانات میں سب سے زیادہ طویل العمر ایک قسم کا زندہ کچھواہے جو کہ گالاگوش جزیرہ میں موجودہے _ اس کى عمر ایک سو ستّر (170) سال ہے _ وزن تقریباً 450 پونڈ ہے اور طول چار فٹ ہے _(2)

ب: قدیم مصر میں کھدائی ہوئی تو مصر کے جوان مرگ فرعون کے مقبرہ میں گیہوں نکلے ، میں نے خود مذکورہ مقبرہ میںوہ گیہوں دیکھے ہیں اور اخباروں میں پڑھاہے کہ بعض علاقوں میں انھیں بویا گیا تو وہ کامل طور پر سر سبز و شاداب ہوئے اور فصل دى _ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے گندم کا حیاتى نقطہ تقریباً تین یا چار ہزار سال تک زندہ رہا ہے _

ج: متعدى بیمارى کے جراثیم کو قدیم ترین زندہ موجود قرار دیا جا سکتا ہے _ یہ ایسے زندہ موجودات ہیں کہ ممکن ہے جن کى زندگى کا مطالعہ حیات کے راز کو آشکار کردے _ ان ہى سے بعض نباتى ، حیوانى اور انسانى بیماریاں جیسے زکام انفلوانزا، خصرہ ، چیچک، پیدا ہوتى ہیں _ آثار قدیمہ کے ماہروں نے ان جراثیم کا وجود ما قبل تاریخ بتایا ہے _ یعنى یہ موجودات ایک لاکھ سال کے بعد بھى زندہ ہیں ، اور ان کى زندگى کے آثار ختم نہیں ہوئے ہیں _ اگر چہ اس دوران انہوں نے خفتہ و نہفتہ زندگى بسر کى ہے اور اس وقت بظاہر مردہ موجودات سے مختلف نہیں تھے _(3)

د: چند سال قبل میں نے اخباروں میں پڑھا تھا کہ '' سائبیریا'' کے نواح کے کھدائی میں اکى بڑا جانور نکلا ہے جو کہ برف کى وجہ سے منجمد تھا _ چنانچہ جب اسے سورج کى دھوپ میں رکھا گیا تو اس میں زندگى کے آثار نمایان ہوگئے _

ھ: جن طریقوں سے ایک زندہ موجود کى عمر کو طولانى بنایا جا سکتا ہے اور اسے نیم جاں کرکے قابل مطالعہ قرار دیا جا سکتا ہے _ ان میں سے ایک ہایبرنیشن _ سردى کى نیند ہے یہ نیند بعض حیوانات پر سردى بصر طارى رہتى ہے اور بعض پرگرمى کے موسم میں طارى رہتى ہے _ جب حیوانات پر یہ نیند طارى ہوجاتى ہے تو اس وقت ان کى غذا کى احتیاج ختم ہوجاتى ہے اور بدن کى ما یحتاج چیزوں میں 30 سے سوتک کمى واقع ہوتى ہے اس کى حرارت کو منظم رکھنے والى مشنرى وقتى طور پر بند ہوجاتى ہے اور فضا کى حرارت کم ہوجانے سے اس کى کھال اور بال ٹھٹھر کر سخت نہیں بن جاتے ، اس کے بدن پر لرزہ طارى نہیں ہوتا ، بلکہ اس کے بدن کى حرارت فضا و ماحول کى مانند ہوجاتى ہے کہ ممکن ہے درجہ حرارت نقطہ انجماد ہے 39_ 41 f سے بھى اوپر پہنچ جائے کہ جس سے سانس کى رفتار کم اور نامنظم ہوجاتى ہے اور حرکت قلب کبھى کبھى ہوتى ہے _ (زمین کے سنجاب کے دل کى حرکت فى منٹ 7 سے 10 ہوتى ہے جبکہ عام طور پر فى منٹ تین سو مرتبہ ہونى چاہئے ) اعصاب کے مختلف رفلکس رک جاتے ہیں اور 52 سے 66 فارن ہائٹ درجہ حرارت سے نیچے مغز کى برقى امواج کا مشاہدہ نہیں ہوتا ہے _

بعض حیوانات عرصہ دراز تک غیر معمولى سردسیال چیزوں میں زندہ رہ سکتے ہیں _ چنانچہ ناروے کے علاقوں میں مچھلیاں اسى طرح زندہ رہتى ہیں _ بہت سے زندہ خلئے جیسے انسان اور حیوان کے نطفہ کو پیوند کے لئے اور خون کے r.b.c کو ٹرانسفوجن کے لئے انجماد کى صورت میں محفوظ رکھا جا سکتا ہے _ اسى طرح بہت سے چھوٹے چھوٹے جانداروں کو باربار برف میں منجمد اور گرم کیا جا سکتا ہے جبکہ اس سے ان کے بدن کو کوئی آنچ نہیں آتى _ سردى کى نیند اس لحاظ سے قابل توجہ ہے کہ شاید اس کے ذریعہ طول عمر کا راز منکشف ہوجائے اور انسان کو طول عمر نصیب ہوجائے _

طویل العمر درختوں کا مطالعہ ، نباتات کے نطفہ حیاتى کاکئی ہزار سال تک زندہ رہتا ، متعدى بیمارى کے جراثیم کى زندگى سردى ، گرمى کى حیرت انگیز نیند نے اور علم طب و علم حیات کى محیر العقول ترقى و غیرہ نے عمر طویل بنانے اور ضعیفى پر غلبہ پانے کے سلسلے میں انسان کى امید بندھائی ہے اور اسے تحقیق و کوشش پر ابھارا ہے امید ہے کہ دانشور بشریت کے اس مقدس آرزو میں کامیاب ہوں گے اور نتیجہ میں قائم آل محمد کى طول عمر کے راز کو آشکار کریں گے _

اس دن کى آمد کى امید کے ساتھ
 
ڈاکٹر ابو تراب نفیسی

پروفیسر ہیڈ آف دى ڈیپارٹمنٹ میڈیکل کالج اصفہان

ہوشیار: اس مدت کے دوران ایک دلچسپ مقالہ میرى نظروں سے گزراہے جس کا ایک فرانسیسى مجلہ سے ترجمہ کیاگیا ہے _ چونکہ ہمارى بحث سے مربوط ہے اس لئے میں نے اس کے متن کو لکھ لیا تھا _ اگر احباب کى اجازت ہو تو پڑھ لوں ،

 

 

1_ دائرة المعارف بریٹانیائی ج 14 ص 376_
2_ دائرة المعارف امریکائی ج 17 ص 463
3_ روزنامہ اطلاعات