پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

اہل بيت رسول (ص)

اہل بیت رسول (ص)
اور گیارہ ائمہ (ع) نہ مہدى (عج) کى خبر دى ہے

ڈاکٹر : مہدى کے بارے میں اہل بیت رسول (ص) اور ائمہ اطہار کا کیا عقیدہ تھا؟

ہوشیار: رسول(ص) اکرم کى وفات کے بعد بھى مہدویت کا عقیدہ اصحاب اور ائمہ اطہار (ع) کے درمیان مشہور اور موضوع بحث تھا _ پیغمبر کى احادیث و اخبار کو سب سے بہتر سمجھنے والے اہل بیت (ع) رسول اور علوم و اسرار نبوت کے حامل مہدى کے بارے میں گفتگو کرتے تھے اور لوگوں کے سوالات کے جوابات دیتے تھے از باب مثال :


حضرت على (ع) نے مہدى (ع) کى خبر دی

حضرت على بن ابیطالب (ع) نے فرمایا : مہدى موعود ہم میں سے ہوگا اور آخرى زمانہ میں ظہور کرے گا اس کے علاوہ کسى قوم میں مہدى منتظر نہیں ہے _ (1) اس سلسلے میں حضرت على (ع) سے اور پچاس حدیثیں ہیں _ (2)

 

حضرت فاطمہ زہرا (ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

حضرت فاطمہ زہرا (ع) نے امام حسین (ع) سے فرمایا: تمہارى ولادت کے بعد رسول (ص) خدا میرے پاس تشریف لائے _ تمہیں گودمیں لیا _ اور فرمایا : اپنے حسین کولے لو اور جان لو کہ یہ نو ائمہ کے باپ ہیں اور ان کى نسل سے صالح امام پیدا ہوں گے اور ان میں کانواں مہدى ہے ... تین حدیثیں او رہیں _ (3)


حضرت حسن (ع) بن على (ع) نے مہدی(عج) کى خبر دی

حضرت امام حسن بن على نے فرمایا: رسول کے بعد امام بارہ ہیں _ ان میں سے نو(9) میرے بھائی حسین کى نسل سے ہوں گے اور اس امت کا مہدى ان ہى کى نسل سے ہے ... چار حدیثیں اور ہیں _ (4)


امام حسین (ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

حضرت امام حسین (ع) نے فرمایا: بارہ اما م ہم میں سے ہیں _ ان میں سے پہلے على بن ابى طالب ہیں اور نویں میرے بیٹے قائم برحق ہیں _ خداان کے وجود کى برکت سے مردہ زمین کو زندہ اور غیرآباد کو آباد کرے گا اور دین حق کوتمام ادیان پر کامیابى عطا کرے گا خواہ مشرکین کو یہ بات ناگوار ہى کیوں نہ ہو _ مہدى ایک زمانہ تک غیبت میں رہیں گے _ غیبت کے زمانہ میں کچھ لوگ دین سے خارج ہوجائیں گے لیکن کچھ لوگ ثابت قدم رہیں گے اور اس راہ میں مصیبتیں اٹھائیں گے سرزنش کے طور پر ان سے کہا جائے گا ، اگر تمہارا عقیدہ صحیح ہے تو تمہارا امام موعود کب انقلاب برپا کرے گا؟ لیکن جان لو کہ جوان کى غیبت کے زمانہ میں دشمنوں کے طعن و تشنیع کو برداشت کرے گا اس کى مثال اس شخص کى ہے جس نے رسول خدا کے ہمراہ تلوار سے جنگ کى ... (5) اس سلسلے میں آپ کى تیرہ حدیثیں اورہیں _


امام زین العابدین (ع) نے مہدى (عج) کى خبردی

امام زین العابدین (ع) نے فرمایا: لوگوں پر ہمارے قائم کى ولادت آشکار نہیں ہوگى یہاں تک وہ یہ کہنے لگیں گے کہ ابھى پیدا ہى نہیں ہوئے ہیں _ ان کے مخفى ہونے کى وجہ یہ ہے کہ جب وہ اپنى تحریک کا آغاز کریں اس وقت کسى کى بیعت میں نہ ہوں ... (6) دس حدیثیں اورہیں _

 

حضرت امام باقر (ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

حضرت امام محمد باقر (ع) نے ابان بن تغلب سے فرمایا: خدا کى قسم امامت وہ عہدہ ہے جو رسول خدا سے ہمیں ملا ہے _ پیغمبر کے بارہ امام ہیں ان میں سے نو امام حسین (ع) کے اولاد سے ہوں گے _ مہدى بھى ہم ہى میں سے ہوگا اور آخرى زمانہ میں دین کى حفاظت کرے گا ... (7) 62 حدیثیں اور ہیں _


امام صادق (ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

امام صادق (ع) نے فرمایا : جو شخص وجود مہدى کے علاوہ تمام ائمہ کا اقرار کرتا ہے اس کى مثال اس شخص کى سى ہے جو کہ تمام انبیاء کا معتقد ہے لیکن رسول (ص) خدا کى نبوت کا انکار کرتا ہے _ عرض کیا گیا : فرزند رسول (ع) مہدى کس کى اولاد سے ہوں گے ؟ فرمایا : ساتویں امام موسى بن جعفر کى پانچویں پشت میں ہوں گے ، لیکن غائب ہوجائیں گے اور تمہارے لئے ان کا نام لینا جائز نہیں ہے ... _(8)_ 123 حدیثیں اور ہیں _

امام موسى کاظم (ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

امام موسى کاظم (ع) سے یونس بن عبدالرحمن نے سوال کیا : کیا آپ مہدى بر حق ہیں ؟ آپ (ع) نے فرمایا: میں قائم برحق ہوں لیکن جو قائم زمین کو خدا کے دشمنوں سے پاک کرے گا اور اس عدل و انصاف سے بھرے گا وہ میرى پانچویں پشت میں ہے _ وہ دشمنوں کے خوف سے مدت دراز تک غیبت میں رہے گا _ زمانہ غیبت میں کچھ لوگ دین سے خارج ہوجائیں گے لیکن ایک جماعت اپنے عقیدہ پر ثابت و قائم رہے _ اس کے بعد فرمایا : خوش نصیب ہیں وہ شیعہ جو امام زمانہ کى غیبت کے زمانہ میں ہمارى ولایت سے وابستہ اور ہمار ى محبت اور ہمارے دشمنوں سے بیزارى میں ثابت قدم رہیں گے وہ ہم سے ہیں اور ہم ان سے ہیں وہ ہمارى امامت سے راضى اور ہم ا ن کے شیعہ ہونے سے راضى ہیں یقینا خوش نصیب ہیں وہ لوگ ، خدا کى قسم وہ جنت میں ہمارے ساتھ ہوں گے ... (9) پانچ حدیثیں اورہیں _


امام رضا(ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

حضرت اما م رضا (ع) سے ریان بن صلت نے دریافت کیا تھا : کیا آپ (ع) ہى صاحب الامر ہیں ؟ فرمایا : میں صاحب الامر ہوں لیکن میں وہ صاحب الامر نہیں ہوں جو زمین کو عدل و انصاف سے پر کرے گا _ میرى اس ناتوانى کے باوجود جسے تم مشاہدہ کررہے ہو کیسے ممکن ہے کہ میں وہى صاحب الامر ہوں ؟ قائم وہ ہے جو بڑھاپے کى منزل میں ہے لیکن جوان کى صورت میں ظاہر ہوگا وہ اتنا طاقتور اور قوى ہے کہ اگر روئے زمین کے بڑے سے بڑے درخت کو ہاتھ لگا دے تو اکھڑجائے _ اور اگر پہاڑوں کے درمیان نعرہ بلند کرے تو بڑے بڑے پتھر چورچور ہوکر بکھر جائیں ، اس کے پاس موسى کا عصا اورجناب سلیمان کى انگوٹھى ہے ، وہ میرى چوتھى پشت میں ہے ،جب تک خدا چاہے گا اسے غیبت میں رکھے گا _ اس کے بعد ظہور کا حکم دے گا اور اس کے ذریعہ زمین کو عدل و انصاف سے پر کرے گا جیسا کہ وہ ظلم و جور سے بھر چکى ہوگى (10) ... 18 حدیثیں اورہیں _

 

امام محمد تقى (ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

امام محمد تقى (ع) نے عبدالعظیم حسنى سے فرمایا : قائم ہى مہدى موعود ہے کہ غیبت کے زمانہ میں ان کا انتظار اور ظہور کے زمانہ میں ان کى اطاعت کرنى چاہئے اور وہ میرى تیسرى پشت میں ہے _ قسم اس خدا کى جس نے محمد (ص) کو رسالت او رہمیں امامت سے سرفراز کیا ہے _ اگر دنیا کى عمر کا ایک ہى دن باقى بچے گا تو بھى خدا اس دن کو اتنا طویل بنادے گا کہ جس میں مہدى ظاہر ہوگا اور زمین کو اسى طرح عدل و انصاف سے پر کرے گاجیسا کہ ظلم و جور سے بھرى ہوگى _ خداوند عالم ایک رات میں ان کى کامیابى کے اسباب فراہم کریگا جیسا کہ اپنے کلیم موسى کى کامیابى کے اسباب ایک ہى رات میں فراہم کئے تھے_ موسى (ع) بیوى کے لئے آگ لینے گئے تھے لیکن منصب رسالت لیکر پلٹے _ اس کے بعد امام نے فرمایا: فرج کا انتظار ہمارے شیعوں کا بہترین عمل ہے ... (11) پانچ حدیثیں اور ہیں _


امام على نقى (ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

امام على نقى نے فرمایا : میرے بعد میرا بیٹا حسن (ع) امام ہے اور حسن (ع) کے بعد ان کے بیٹے قائم ہیں جو کہ روئے زمین پر عدل و انصاف پھیلائیں گے (12) ... پانچ حدیثیں اورہیں _

 

اما م حسن عسکرى (ع) نے مہدى (عج) کى خبر دی

امام حسن عسکرى نے موسى بن جعفر بغدادى سے فرمایا: گویا میںدیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ میرے جانشین کے بارے میں اختلاف کررہے ہو لیکن یادرہے جو شخص پیغمبر کے بعد تمام ائمہ پر ایمان و اعتقاد رکھتا ہے اور صرف میرے بیٹے کى امامت کا انکار کرتا ہے تو وہ ایسا ہى ہے جیسے کوئی تمام انبیاء پر ایمان و اعتقاد رکھتا ہے لیکن محمد (ص) کى رسالت کا منکرہے کیونکہ ہم سے آخرى امام کى اطاعت ایسى ہى ہے جیسے اولى کى _ پس جو شخص ہمارے آخرى امام کا انکار کریگا گویا اس نے پہلے کا بھى انکار کردیا _ جان لو میرے بیٹے کى غیبت اتنى طولانى ہوگى کہ لوگ شک میں پڑجائیں گے مگر یہ کہ خدا ان کے ایمان کو محفوظ رکھے ... (13) 21 حدیثیں اورہیں _


کیا احادیث مہدى صحیح ہیں؟

انجینئر : ہم ان حدیثوں کو اسى وقت قبول کرسکتے ہیں جب وہ صحیح اور معتبر ہوں کیا مہدى کے متعلق یہ تمام حدیثیں صحیح ہیں؟

ہوشیار: میں یہ دعوى نہیں کرتا کہ مہدى سے متعلق تمام حدیثیں صحیح اور ان کے تمام راوى ثقہ و عادل ہیں _ لیکن اچھى خاصى تعداد صحیح احادیث کى ہے _ البتہ تمام احادیث کى طرح ان میں بھى بعض صحیح ، کچھ حسن ، موثق اور چند ضعیف ہیں _ ان میں سے ہر ایک کى تحقیق اور ان کے راویوں کے حالات کى چھان بین کى ضرورت نہیں ہے کیونکہ آپ ملاحظہ فرما چکے ہیں کہ ان کى تعداد اتنى زیادہ ہے کہ جو بھى غیر جانب دارانہ اور انصاف کیساتھ ان سے رجوع کرے گا اسے اس بات کا یقین حاصل ہوجائے گا کہ ان سب کى دلالت اس بات پر ہے کہ وجود مہدى اسلام کے ان مسلّم عقائد و موضوعات میں سے ہے کہ جن کا بیج خودسرور کائنات نے بویا اور ائمہ نے اس کى آبیارى کى ہے _ یقین کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ وجود مہدى کے بارے میں اسلام میں جتنى حدیثیں وارد ہوئی ہیں اتنى کسى اور موضوع کے لئے وارد نہیں ہوئی ہوں گى _

واضح رہے کہ ابتدائے بعثت سے حجة الوداع تک پیغمبر اکرم (ص) نے سیکڑوں بارمہدى کے بارے میں گفتگو کى ہے _ على بن ابى طالب نے ان کى خبر دى ، فاطمہ زہراء نے خبر دى ہے اور رسول کے اہل بیت اور نبوت کے رازداروں نے امام حسن (ع) ، اما م حسین (ع) ، امام زین العابدین (ع) ، امام محمد باقر ، امام جعفر صادق (ع) ، امام موسى کاظم (ع) ، امام رضا (ع) ، امام محمد تقى (ع) ، امام على نقى اور امام حسن عسکرى نے ان کى خبر دى ہے _ عہد رسول (ص) کے لوگ ان کے انتظار میں دن گنتے تھے یہاں تک کہ کبھى تو بعض لوگ کسى کو اس کا حقیقى سمجھ بیٹھے تھے_ ان سے متعلق شیعہ اور اہل سنت نے احادیث نقل کى ہیں 7اشعرى اور معتزلیہ نے قلم بند کى ہیں _ ان کے راویوں میں عرب ، عجم ، مکّى ،مدنى ، کوفى ، بغدادى ، بصری، قمی، کرخى ، خراسانى نیشاپورى و غیرہ شامل ہیں _ کیا ان ہزاروں سے زائد احادیث کے باوجود کوئی منصف مزاج وجود مہدى کے بارے میں شک کرے گا اور یہ کہے گا کہ یہ احادیث متعصب شیعوں نے جعل کرکے پیغمبر کى طرف منسوب کردى ہیں؟

رات کافى گز رچکى تھى اورمذاکرات کا وقت ختم ہوچکا تھا لہذا مزید گفتگو کو آئندہ ہفتہ کى شب میں ہونے والے جلسہ پر موقوف کردیا _

 

 

1_ اثبات الہداة ج 7 ص 148_
2_ یہ تعداد منتخب الاثر میں تحقیق کے بعد درج ہوئی ہے ، ظاہر ہے اگراس سے زیادہ کوئی تفصیل کتاب لکھى جاتى اور تحقیق کو مزید وسعت دى جاتى تو اس سے کہیں زیادہ حدیثیں فراہم ہوجاتیں _
3_ اثبات الہداة ج 2 ص 552_
4_ اثبات الہداة ج 2 ص 555_
5_ بحارالانوار ج 51 ص 133 اثبات الہداة ج 2 ص 333 ، ص 399_
6_ بحار الانوار ج 51 ص 135_
7_ اثبات الہداة ج 2 ص559_
8_ بحارالانوار ج51 ص 143 اثبات الہداة ج 6 ص 304_
9_ بحارالانوار ج 51 ص 151 اثبات الہداة ج 6 ص 417_
10_ بحارالانوار ج 52 ص 322 اثبات الہداة ج 6 ص 419_
11_ بحار الانوار ج 51 ص 156 اثبات الہداة ج 6 ص 420_
12_ بحارالانوار ج 51 ص 160 اثبات الہداة ج6 ص 427_
13_ بحارالانوار ج 51 ص 160اثبات الہداة ج 6 ص 427_