پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

ولادت مہدى اور علما ئے اہل سنت

ولادت مہدى اور علما ئے اہل سنت

فہیمى : اگر امام حسن عسکرى کے یہا ں کو ئی بیٹا ہو تا تو اہل سنت کے علماء و مور خین بھى اپنى کتابوں میں ان کا ذکر کرتے _

ہوشیار : علمائے اہل سنت کى جماعت تے بھى امام حسن عسکرى کى ولادت آپ اور آپ کى پدر بزرگواکى تاریخ لکھى ہے اور ولادت کا ا عتراف کیا ہے _

ا _ محمد بن طلحہ شافعى نے لکھا ہے :

(( ابولقاسم محمد بن حسن ( عسکرى ) نے 258 ھ کو سامرہ میں ولادت پائی آپ کے والد کانام خالص حسن ہے _ حجت ، خلف صالح اور منتظر آپ کے القاب ہیں _ اس سلسلہ میں چند حدیثیں نقل کرنے کے بعد فرما تے ہیںان کا مصداق امام حسن عسکرى کے بیٹے ہیں جو کہ پردہ غیب میں ہیں بعد میں ظا ہر ہوں گے (1)

 2 _ محمد بن یوسف نے امام حسن عسکرى کى وفات کا ذکر کرنے کے بعد لکھا ہے : محمد جو کہ امام منتظر ہیں ، کے علاوہ آپ کے یہاں کوئی بیٹا نہیں تھا _ )) (2)

 

3 _ ابن صباغ مالکى لکھتے ہیں :

(( بارہویں فصل ابولقاسم ، محمد ، حجت ، خلف صالح بن ابو محمد ، حسن خالص کے حالات کے سلسلہ میں ہے _ یہ شیعوں کے بار ہو یں امام ہیں _ اس کے بعد امام کى تاریخ تحریر کى ہے اور مہدى کے بارے میں کچھ حدثیں بیان کى ہیں (3)

4 _ یوسف بن قزاو غلى نے امام حسن عسکرى کے حالات قلم بند کرنے کے بعد لکھا ، ہے : (( آپ کے بیٹے کانام محمد اور کنیت ابو عبد اللہ و ابوالقاسم ہے _ و ہى حجت ، صاحب الزمان ، قائم اور منتظر ہیں _ امامت کا سلسلہ ان پرخم ہو گیا _ اس کے بعد مہدى سے متعلق کچھ احادیث لکھى ہیں _ ( 4)

5 _ شیلنجى نے اپنى کتاب نور الا بصار میں تحریر کیا ہے کہ : (( محمد ، حسن عسکرى کے بیٹے ہیں _ ان کى والدہ ام دلا ، نرجس یا صیقل یا سوسن ہیں _آپ کى کنیت ابوالقاسم ہے _ امامیہ انھیںحجت ، مہدى خلف صالح ، قائم ، منتظر اور صاحب الزمان کہتے ہیں ( 5)

6 _ ابن حجر صواعق محرقہ میں امام حسن عسکرى کے حالات لکھنے کے بعد لکھتے ہیں : آپ نے ابوالقاسم ، کہ جنھیں محمد ، حجت کہا جا تا ہے ، کہ علاوہ کوئی اولاد نہیں چھوڑى _ اس بچہ کى عمر باپ کے انتقال کے وقت پانچ سال تھى (6)

7 _ محمد امین بغداد ى نے اپنے کتاب سباٹک الذہب میں لکھا ہے :

(( محمد ، حسن کو مہدى بھى کہا جاتا ہے ، والد کے انتقال کے وقت پانچ سال کے تھے _( 7 )

8 _ ابن خلکان نے اپنى کتاب (وفیات الا عیان) میں لکھا ہے کہ : ابوالقاسم محمد بن الحسن العسکرى امامیہ کے بار ہویں امام ہیں _ شیعوں کے عقیدہ کے مطابق وہى منتظر ، قائم اور مہدى ہیں ( 8)

9 _ صاحب روضة الصفالکھتے ہیں :

محمد ، حسن ( عسکرى ) کے بیٹے ہیں اور آ پ کى کنیت ابوالقاسم ہے امامیہ انہیں حجت ، قائم اور مہدى سمجھتے ہیں ( 9)

10 _ شعرانى نے اپنى کتاب الیواقیت و الجو اھیر میں لکھا ہے کہ :

مہدى ، امام حسن عسکرى کے بیٹے ہیں آپ نے پندرہ شعبان 255 ھ میں ولادت پائی _ اور حضرت عیسى کے ظہور تک زندہ و باقى رہیں گے _ اب 958 ھ ہے _ اس لحاظ سے آپ کى عمر 703 سال ہو چکى ہے ( 10)

 

11 _ شعرانى ہى نے فتوحات مکیہ کے باب 366 وین سے نقل کیا ہے : جب زمیں ظلم و جورسے بھر جائے گى اس و قت مہدى ظہور فرمائیں کے اور اسے عدل و انصاف سے پر کریں گے آپ رسول کى اولاد اور جناب فاطمہ کى نسل سے ہیں _ ان کے جد حسین اور باپ عسکرى بن امام على نقى بن امام محمد تقى بن امام موسى کاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقربن زین العابدین بن امام حسین بن ابى طالب ہیں (11)

12 _ خواجہ پارسانے اپنى کتاب فصل الخطاب میں تحریر کیا ہے کہ : محمد بن حسن عسکرى 5ا شعبان 255 میں پیدا ہوئے _ آپ کى والدہ کا نام نرجس ہے _ پانچ سال کى عمر میں باپ کا سایہ اٹھ گیا اور اس وقت سے آج تک غائب ہیں _ وہى شیعوں کے امام منتظر ہیں _ ان کے اصحاب خاص اور اہل بیت کے نزدیک ان کا وجود ثابت ہو چکا ہے _ خداوند عالم الیاس (ع) و خضر(ع) کى مانند ان کى عمر کو طولانى بنادے گا (12)

13 _ ابولفلاح حنبلى نے اپنى کتاب شذرات الذہب اور ذہبى نے العبر فى خبر من غیرمیں لکھا ہے کہ :

محمد بن حسن عسکرى ، بن على نقى ، بن جواد بن على رضا بن موسى کاظم بن جعفر صادق علوى اور حسینى ہیں _ آپ کى کنیت ابو القاسم ہے ، شیعہ انھیں خلف صالح ، حجت ، مہدى ، منتظر اور صاحب الزمان کہتے ہیں (13)

14 _ محمد بن على حموى لکھتے ہیں :

ابوالقاسم محمد منتظر 259 ھ کو شہر سامرہ میں پیدا ہو ئے ( 14)

مذکور ہ علماء کے علاوہ اہل سنت کے دوسرے علمانے بھى امام حسن عسکرى کے بیٹے کى ولادت کا قضیہ اپنى کتابوں میں درج کیا ہے ( 15)

اس وقت جلسہ ختم ہو گیا اور یہ طے پایا کہ آئندہ جلسہ ہفتہ کى شب میں جلالى صاحب کے مکان پر منعقد ہو گا _

 


1_ مطالب السئول طبع 1287 _ ص 89
2 _ کفا یة الطالب ص 312
3_ فصول المہمہ ص 273 و ص 386
4 _ تذکر ة الخواص الامة ص 204
5 _ نور الا بصار طبع مصر ص 168
6_ الصواعق المحرقہ
7_سبائک الذہب ص78
8_روضةالصفا ج3
9_وفیات الاعیان ج2ص 24
10_الیوقیت و الجواہیر مولفہ شعران طبع 1351 ج 2 ص23
11_ الیواقیت و الجواہر ص 143
12 _ منقول از ینابیع المودة ج 2 و ص 126
13_ شذرات الذہب ج 2 ص 141 و کتا ب العیر فى خیر من غبر طبع کویت ج 2 ص 31
14 _ تاریخ منصورى ص 114 ، ص 94 ( ماسکو سے فوٹو کا پى لى گئی )
15 _ تفصیل کے شائقیں کشف الا سرار مؤلفہ حسین بن محمد تقى نور اور کفایہ الموحدین ج 2 ، مولفہ طبرسى کا مطالعہ فرمائیں _