پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

اگر پرديس ميں زندگى گزارنے پر مجبور ہوں

اگر پردیس میں زندگى گزارنے پر مجبور ہوں

کبھى کبھى انسان پردیس میں زندگى گزارنے پر مجبور ہوجاتا ہے _ سرکارى ملازم ہو ، فوج ، پولیس یا میونسپلٹى میں ملازم ہو معلم ہو ، تاجر ہو ، یا مزدور ہو، غرضکہ ملازمت کے سلسلے میں انسان مجبور ہوجاتا ہے کہ ہمیشہ یا عارضى طور پر پردیس میں زندگى گزارے _ مرد وطن سے دورى برداشت کرلیتاہے لیکن یہ مسئلہ بعض خواتین کى برداشت سے باہر ہوجاتا ہے _ وہ اپنے ماں باپ ، عزیز و اقارب کے نزدیک رہنا چاہتى ہیں _ انھوں نے جہاں اپنا بچپن گزارا ہے وہاں کے درودیوار اور گلى کوچوں سے انھیں ایک خاص لگاؤ ہوتا ہے اس لئے اس سے دورى انھیں گوارا نہیں ہوتى _ اپنے شوہروں سے بحث کرتى ہیں او رجھگڑا کرتى ہیں کہ آخر کب تک پردیس میں زندگى گزرے گى _ کب تک اپنے ماں باپ کے فراق میں مبتلا رہوں نہ یہاں دوست آشنا ہیں ، یہ تم مجھے کہاں لے آئے _ میں اب یہاں نہیں رہ سکتى ، تہارا جو دل چاہے کرو _

اس قسم کے عورتیں اس طرح کى باتیں کرکے بلا وجہ ہى اپنے شوہروں کو اذیت میں مبتلا کرتى ہیں _ یہ اس قدر کوتاہ نظر ہوتى ہیں کہ اپنى جائے تولد کو ہى بہترین مقام تصور کرلیتى ہیں کہ جہاں زندگى بسر کى جا سکتى ہے اور صرف وہیں پر خوشى میسر ہوسکتى ہے _

انسان نے وسیع و عریض کرہ ارض پر اکتفا نہیں کى بلکہ کائنات کے دوسرے کروں تک پہونچ گیا ہے لیکن تنگ نظر خواتین اپنى جائے تولد سے صرف چند میل کے فاصلے پررہنے کو تیار نہیں اپنے دوستوں کو چھوڑکرپردیس میں رہنے پر تیار نہیں ہوتیں _ گویا اس قسم کى عورتوں کو اپنى شخصیت پر اتنا بھى بھروسہ نہیں کہ پردیس میں اپنے لئے دوست آشنا پید ا کرسکیں _

خاتوں عزیز بلند ھمتى ، ایثار اور عقلمندى سے کام لیجئے _ صرف اپنى ہى فکر نہ کیجئے _ آپ کے شوہر کى ملازمت اس قسم کى ہے کہ وطن سے باہر زندگى گزارنے پر مجبور ہیں _ اگر وہ سرکارى ملازم ہیں تو یہ کس طرح ممکن ہے کہ جس شہر میں ان کو پوسٹنگ ہوئی ہے وہاں نہ جائیں _ یا اگر ان کا پیشہ تجارت ہے یا مزدورى ہے اور پردیس میں زیادہ بہتر طریقے سے کماسکتے ہیں توان کى ترقى کى راہ میںکیوں رکاوٹ ڈالتى ہیں جب آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے شوہر وطن سے باہر زندگى گزارنے پر کسى سب سے مجبور ہیں تو بلاوجہ بہانے اوراعتراضات کرکے کیوں ان کى ناراضگى اور پریشانى کے اسباب فراہم کرتى ہیں _ جب دیکھیں کہ ملازمت کے سلسلے میں انھیں کسى دوسرے شہر ، دیہات یا غیر ملک میں منتقل ہونا ہے تو آپ کا فرض ہے کہ فوراً اپنى رضامندى کا اظہار کیجئے ، خوشى خوشى گھر کے سازوسامان کى پیکنگ میں لگ جایئےور پورے سکون و اطمینان کے ساتھ نئی جگہ کے لئے روانہ ہوجائے _ اپنے آپ کو اسى جگہ کا سمجھئے اور سرگرمى اور تن وہى کے ساتھ اپنى زندگى کا آغاز کیجئے _ اپنے ماحول اور حالات سے سمجھوتہ کرنا سیکھئے _ خوش اخلاقى اور خوش بیانى کے ذریعہ لوگوں کو اپنا دوست بنایئے چونکہ آپ یہاں نئی ہیں اس لئے اس علاقے کے لوگوں کے عادات و اخلاق سے پورى طرح واقف نہیں لہذا نئے دوستوں کے انتخاب میں احتیاط سے کام لیجئے اور اس سلسلے میں اپنے شوہر سے بھى مشورہ لیجئے _ اپنے آپ کو تنہا محسوس نہ کیجئے _ بلکہ نئے ماحول اور وہاں کے لوگوں سے آشنا ہونے اورمانوس ہونے کى کوشش کیجئے _ ہر جگہ کى کچھ خاص خصوصیات ہوتى ہیں آپ وہاں کے فطرى مناظر یا قابل دید مقامات کى سیر کرکے اپنى تنہائی دور کرسکتى ہیں _ مہر و محبت کا اظہر کرکے اپنے گھر کے ماحول کو خوشگوار بنایئے اپنے شوہر کى دلجوئی کیجئے _ ان کے مشاغل اور کاموں میں ان کى حوصلہ افزائی کیجئے _ جب آپ نئے ماحول سے آشنا ہوجائیں گى تو آپ خود محسوس کریں گى کہ یہاں بھى کچھ برا نہیں بلکہ شاید وطن سے یہاں زیادہ بہتر ہے نئے لوگوں میں ایسا افراد تلاش کیجئے جو پرانے دوستوں بلکہ ماں باپ اور عزیز و اقارب سے زیادہ مہربان اور ہمدرد ہوں _ اگر قصہ یا دیہات میں آپ کا قیام ہے جہاں شہرى زندگى کى سہولتیں اور آسائشے کا سامان میسر نہیں ہے تو خود کو ان چیزیوں کى قید سے آزاد کر لیجئے وہاں کى فطرى اور صاف ستھرى زندگى سے انسیت پیدا کیجئے اور اس قسم کى زندگى کى خوبیوں پر توجہ کیجئے _ یہاں اگر چہ بجلى پنکھا ، کولر، فریج و غیرہ نہیں ہے لیکن صاف اور تازہ آب و ہوا اور بلا ملاوٹ کى اصلى غذائیں ہیں جو شہروں میں کم میسر ہوتى ہیں _ پکى سڑکیں اور ٹیکسى نہیں ہے لیکن گاڑیوں اور کارخانوں کے دھوئیں اور شور و غل سے آپ محفوظ ہیں _

تھوڑى دیرکے لئے اپنے آس و پاس کے لوگوں کى زندگیوں پر نظر ڈالئے دیکھئے کس طرح معمولى کچے مکانوں میں نہایت خوشى اور اطمینان و سکون کیسا تھ زندگى گزارتے ہیں اور شہرى زندگى کے لوازمات اور خوبصورت محلوں کى ذرا بھى پروا نہیں کرتے _ ان کى ضروریات اور محرومیوں کو دیکھئے اور اگر آپ کوئی خدمت انجام دے سکتى ہیں تو اس سے ہرگز دریغ نہ کیجئے _ اپنے شوہر سے بھى سفارش کیجئے کہ ان کى آسائشے اور فلاح و بہبود کے لئے کوشش کریں _

اگر آپ دانشمندى سے کام لے کر اپنے فرائض پورے کریں تو نہایت سکون و آرام کے ساتھ پردیس میں زندگى گزارسکتى ہیں اور اپنے شوہر کى ترقى میں معاون ثابت ہوسکتى ہیں اور ایسى صورت میں آپ نہایت شریف اور باوقار خاتون اور ایک وفادار بیوى کى حیثیت سے پہچانى جائیں گى _ اور آپ کے شوہر اور دوسروں کى نظروں میں آپ کى عزت و محبت بڑھ جائے گى اور آپ کو خدا کى خوشنودى بھى حاصل ہوگى _