پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

غيرعورتوں پر نظر ڈالنے سے اجتناب كيجئے

غیرعورتوں پر نظر ڈالنے سے اجتناب کیجئے

مرد شادى کرتے وقت نہایت تلاش و جستجو سے کام لیتے ہیں تا کہ بیوى نیک اور ان کے پسند کے مطابق ہو _ اس موقعہ پر جس قدر احتیاط اور عاقبت اندیشى سے کام لیں اچھى بات ہے _ کیونکہ شادى سے انسان کى زندگى کا آغاز ہوتا ہے اور اس کے مستقبل کى سرنوشت یعنى خوش نصیبى یا بدبختى یہیں سے شروع ہوتى ہے _ البتہ جب کسى لڑکى کو اپنا شریک زندگى منتخب کرکے اس سے رشتہ ازدواج قائم کرلیں اس کے بعد بیوى کے علاوہ کسى عورت پر نظر ڈالنى چاہئے اور دوسرى تمام عورتوں کو ، جو بھى ہوں اور جیسى بھى ہوں ہر حال میں نظر انداز کرنا چاہئے _ اور سوائے اپنى بیوى کے کسى دوسرى عورت میں دلچسپى نہیں لینى چاہئے اس کے علاوہ اور کسى کا خیال بھى دل میں نہیں لانا چاہئے ایک معصوم لڑکى اپنى شوہر کى خاطر اپنے ماں باپ اور خاندان کو چھوڑکر سینکڑوں امیدوں اور آرزوؤں کے ساتھ اس کى پناہ میں آتى ہے کہ اپنى تمام ترہستى کو اپنے شوہر کے سپرد کردے اور دونوں ایک دوسرے کے شریک زندگى ، اور یادوغمخوار بن کر زندگى کى راہوں کو طے کریں ، عاقل اور سنجیدہ مرد بچگانہ حرکتوں اور ہوس بازى سے دستبردار ہوجاتے ہیں اور اپنى تمام تر توجہ اپنى نئی زندگى اور خاندان کى جانب مرکوز کردیتے ہیں _ کسب معاش میں تن دہى سے مشغول رہتے ہیں تا کہ عزت و آبرو کے ساتھ اپنى بیوى بچوں کے ہمراہ خوشى و اطمینان کے ساتھ زندگى گزاریں اور روحانى سکون اور مہرو محبت کى نعمت سے ، جو کہ سب سے بڑى نعمت ہے ، بہرہ مند ہوں ف جولوگ خوش و خرم اور صلح و سلامتى کے ساتھ زندگى گزارنا چاہتے ہیں ان کو چاہئے شادى کے بعد اپنى سابق بچگانہ حرکتوں اور ادھر ادھروں لگانے اور نظریں سینکنے جیسى خانماں سوز حرکتوں کو چھوڑدیں اور اپنى زندگى کى روش بدل لیں _

ایک شادى شدہ مرد کے لئے یہ بات نہایت باعث ننگ ہے کہ وہ کسى غیر عورت یا عورتوں سے گرمجوشى سے طے _ ان سے ہنسى مذاق کرے یا ان میں دلچسپى لے اگر مرد اپنى بیوى کو کسى غیرمرد سے ہنسى مذاق کرتے دیکھتا ہے تو اسے بہت برا لگتا ہے اور اس کى غیرت جوش میں آجاتى ہے لیکن اس بات سے کیوں غافل رہتا ہے کہ اس کى بیوى بھى اس کى طرح احساسات و جذبات رکھتى ہے اور اسے بھى اپنے شوہر کا غیر عورتوں سے ہنسى مذاق کرنا بیحد برا لگتا ہے اور یہ عمل ایک طرح کى خیانت اور بے وفائی شمار کیا جاتا ہے _ بیوى جب دیکھتى ہے کہ اس کا شوہر دوسرى عورتوں میں دلچسپى لیتا ہے ان سے ہنسى مذاق اور چھیڑچھاڑکرتا ہے تو اس کى غیرت اور حسد کے جذبے میں تحرک پیدا ہوتا ہے اور وہ انتقام لینے کے درپے ہوجاتى ہے _ شوہر کى نسبت اس کى عزت و محبت میں کم آجاتى ہے _ گھر اور زندگى سے اس کى دلچسپى ختم ہوجاتى ہے گھر کے کاموں سے اس کا دل اچاٹ ہوجاتا ہے _ حتى کہ اس بات کا بھى امکان ہے کہ انتقام کى خاطر بیوى بھى غیر مردوں میں دلچسپى لینا شروع کردے یا اپنے ہوس پرست شوہر سے علیحدہ ہوجانا ناپسند کرے _ ایک عورت نے تہران میں خاندانوں کى حمایت کرنے والى عدالت کے شعبہ 45 میں شکایت کى کہ وہ اپنے شوہر سے علیحدہ ہونا چاہتى ہے _ ان میاں بیوی کى 33 سال قبل شادى ہوئی تھی_ اس عورت نے بتایا کہ میرے شوہر کى عادت ہے کہ سے جو عورت ملتى ہے اس سے مذاق کرتا ہے _ (233)

ایک عورت نے عدالت میں کشایت کى کہ : میرا شوہر میرى دوستوں سے اپنى دلچسپى کا اظہار کرتا ہے _ اس کى اس برى عادت کے سبب میں اپنى دوستوں کو اپنے گھر نہیں بلا سکتى _ چونکہ وہ سب کہتى ہیں کہ تمہارا شوہر ہم میں دلچسپى لیتا ہے اور یہ بات میرى خفت و شرمسارى کا باعث بنتى ہے _ (234)

ایک شادى شدہ مرد کے لئے نہایت شرمناک بات ہے کہ وہ دوسرى عورتوں کو گھورے یا ان پر نظریں ڈالے _ ان نظر بازیوں کا سوائے دلى اضطراب و بے چینى ، اعصابى کمزورى اور گھر اور خاندان کى طرف سے بے توجہى کے اور کوئی نتیجہ بر آمد نہیں ہوتا _ خداوند عالم قرآن مجید میں فرماتا ہے :

نامحرم عورتوں کى طرف دیکھنے سے اپنى نظریں بچاؤ_ (235)

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں : نگاہ شیطان کى جانب سے پھینکتے ہوئے زہر آلود تیر کى مانند ہوتى ہے اور ایک نگاہ ممکن ہے حسرت و رنج کا باعث بن جائے _ (236)

ماہر نفسیات نے نظربازى کو ایک قسم کى نفسیاتى بیمارى بتایا ہے _جو آنکھیں ، اس ذلیل حرکت کى عادى ہوجاتى ہیں وہ کبھى سیر نہیں ہوتین _ ان ہى بدنگاہیوں کا نتیجہ ہوتا کہ بہت سے پاک سیرت جوان ، اپنى عفت و ناموس گنوا کرفتنہ و فساد اورگمراہى کى وادى میں گر پڑتے ہیں کیونکہ جب ہوسناک نگاہیں محو تماشہ ہوتى ہیں تو دل بدى کى طرف مائل ہوجاتا ہے _ ایک مرتبہ دو مرتبہ زیادہ سے زیادہ دس مرتبہ انسان اپنے آپ پرقابو پا سکتا ہے لیکن آخر کار عنان نفس ہاتھ چھوٹ جاتى ہے اور نفسانى خواہشات کا مطیع بن جاتا ہے _

امام صادق (ع) فرماتے ہیں : پے درپے نگاہیں ، قلب میں شہوت پیدا کرتى ہیں اور یہى چیز ، بد نظر افراد کى گمراہى کے لئے کافى ہوتى ہے _ (237)

اسلام چونکہ نظر بازى کے خراب نتائج سے واقف ہے اس لئے اس فعل کى سختى سے ممانعت کرتاہے _

کوچہ و بازار میں اگر مرد کى نگاہ بے اختیار کسى نامحرم عورت پڑپڑجائے تو یہ نہیں کہ باربار اسے دیکھت ہے بلکہ چاہئے کہ فوراً نظریں سچى کرلے یا دوسرى طرف متوجہ ہوجائے ، نامحرموں کى جانب سے چشم پوشى شاید پہلے مرحلے میں کسى حد تک دشوار ہولیکن اگر ذرا صبر کے ساتھ اس کى عادت ڈال لى جائے تو یہ امر آسان ہوجائے گا _

عقلمند لوگ جانتے ہیں کہ اس نازیبا حرکت کے نتیجہ میں قتل و غارت گرى ، خودکشى ، طلاق ، اعصاب کى کمزورى ، نفسیاتى امراض، دل کى بیمارى ، ذہنى پریشانیاں، دائمى رنج و غم اور خاندانى اختلافات و غیرہ جیسے خطرات ظہور میں آتے ہیں لہذا ان خطرات سے بچنے کى خاطر اس مفسدانہ حرکت سے دامن بچانا اور استقامت سے کام لینا ، خود انسان کے اپنے مفاد میں ہے _

ہم جانتے ہیں کہ جوانى کے ہیجان انگیز دور ہیں ، ایسى حالت میں کہ بعض عورتیں آزادانہ طور پر نیم عریاں حالت میں سج دھج کرباہر گھومتى ہیں ،نظریں بچانا ذرا مشکل کام ہے لیکن بہر صورت ضرورى ہے _

اگر مرد صبرو استقامت سے کام لے اور اس علم کى عادت ڈال لے تو بہت سے مفاسد کا خود بخود علاج ہوجاتا ہے اور ان جھوٹى اوروقتى لذتوں کے عوض ، ذہنى سکون و آسائشے اور خاندان کى مہرومحبت کى لذت سے پورى طرح لطف اندوز ہوسکتا ہے_

برادر عزیز اگر زندگى میں سکون و چین اور حقیقى خوشى ومسرت کى نعمتوں کا لطف اٹھانا چاہتے ہیں تو شادى کے بعد ، اپنى بیوى کے علاوہ دوسرى تمام عورتوں کى جانب سے چشم پوشى اختیار کیجئے _ اپنى بیوى کے سامنے کبھى غیر عورتوں کى تعریف نہ کیجئے _ کبھى نہ کہئے کہ کاش میری

فلاں لڑکى سے شادى ہوئی ہوتى _ یا فلاں لڑکى مجھ سے شادى کى خواہشمند تھى _ فلاں لڑکى مجھکو چاھتى _ سینکڑوں لوگ مجھ سے اپنى لرکیوں کى شادى کرنے کے آرزومند تھے _ یا فلاں لڑکى تم سے بہتر تھى و غیرہ جیسى باتیں ہرگز بیوى سے نہ کہئے کیونکہ اس قسم کى باتیں بیوى کو شک میں مبتلا کردیتى ہیں اور شوہر سے اس کى محبت دلچسپى میں کمى آجاتى ہے _ زندگى کى لطافتوں سے بیزار ہوجاتى ہے ممکن ہے وہ بھى مقابلہ بہ مثل کرے اور دوسرے مردوں کى آپ کے سامنے تعریف کرے یا اپنے سابق خواستگاروں کا دلچسپى کے ساتھ ذکرکرے _ اور اس کا انجام سوائے باہمى کدورت اور دائمى جھگڑے کے اور کچھ نہ ہوگا _

ایک شادى شدہ مرد کے لئے یہ بات نہیں قابل شرم ہے کہ وہ دوسرى عورتوں پر نظر رکھے اور ان میں دلچسپى لے _

کس قدر بدبخت اور نادان ہیں وہ لوگ جو اپنى پاکدامن اور باعصمت اور محبت کرنے والى معصوم بیویوں کو چھوڑکر، چند لمحوں کى عیش کوشى کى خاطر، آوارہ وہر جائی عورتوں کے پیچھے پھرتے ہیں _ اس قسم کے مرد در اصل انس و محبت اور خاندان کى صمیمیت و صفائی سے بالکل نابلد ہوتے ہیں وہ جانوروں کى مانند سوائے کھانے پینے ، سونے اور شہوت کے کے اور کچھ نہیں جانتے _ انسانیت اورجذبات و احساسات سے یکسر عارى ہوتے ہیں _


233_روزنامہ اطلاعات 15 فرورى سنہ 1972
234_روزنامہ اطلاعات 16 فرورى سنہ 1970
235_ سورہ نور آیت 30
236_وسائل الشیعہ ج 14 ص 138
237_ وسائل الشیعہ ج 14 ص 139