پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

خاندان كا سرپرست

خاندان کا سرپرست

میاں بیوی، خاندان کے دوبڑے رکن ہوتے ہیں _ لیکن مرد کو ، اس سبب سے کہ اس کو قدرت کى جانب سے کچھ خصوصیات علا کى گئی ہیں اور عقل و سمجھ کے لحاظ سے قوى تر بناگیا ہے ، بڑا اور خاندان کا سرپرست سمجھا جاتا ہے _

خداوند بزرگ و برتر نے بھى اس کو خاندان کا سرپرست اور ذمہ دار ٹھہرایا ہے ، قرآن مجید میں فرماتاہے: مرد عورتوں کے سرپرست ہیں کیونکہ خدا نے بعض لوگوں کوبعض دوسروں پر برترى عطا کى ہے _ (159)

چونکہ مرد کا مرتبہ برتر ہے لہذا فطرى طور پر اس کے فرائض بھى سنگین تر اور دشوار تر ہوں گے ، وہى اپنى عاقلانہ تدبر سے خاندان کا بہترین طریقے سے انتظام چلا سکتا ہے اور ان کى خوش بختى و سعادت کے اسباب مہیا کرسکتا ہے اور گھر کے ماحول کو بہشت بریں کى مانند منظم و مرتب اور خوشگوار بنا سکتا ہے _ اور اپنى بیوى کو ایک فرشتہ کا روپ عطا کرسکتاہے _

حضرت رسول خدا صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں : مرد خاندان کے سرپرست ہیں اور ہر سرپرست پر اپنے تحت تکفل افراد کى ذمہ داریاں عائدہوتى ہیں _ (160)

مرد ، جو کہ گھر کا منیجر ہے ، اس کو اس نکتہ کو مد نظر رکھنا چاہئے کہ عورت بھی، مرد ہى کى مانند ایک انسان ہوتى ہے _ خواہشات اور آرزوئیں رکھنے اور زندگى و آزادى کا حق رکھتى ، انہیں سمجھنا چاہئے کہ شادى کرکے کسى لڑکى کو اپنے گھر لانے کا مطلب لونڈى یا کنیز لانا نہیں ہے _ بلکہ اپنى زندگى کى ساتھى ، اور اپنے لئے مونس و غمخوار لانا ہے _ اس کى اندرونى خواہشات اور آرزوؤں و تمنّاؤں پر بھى توجہ دینا چاہئے _ ایسا نہیں ہے کہ مرد، بیوى کے مالک مطلق ہیں اور ان کى حیثیت ایک مطلق العنان حکمران کى سى ہے _ بیوى کے بھى شوہر پر کچھ حقوق ہوتے ہیں _

خداوند عالم قرآن مجید میں فرماتا ہے : جس طرح بیوى پر اپنے شوہروں کى نسبت فرائض ہیں، اسى طرح ان کے کچھ حقوق بھى ہیں _ اور مردوں کو ان پر برترى ہے _ (161)

 

159_سورہ نساء آیت 34
160_ مستدرک ج 2 ص 550
161_سورہء بقرہ آیت 228