پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

گھر ميں بھى صاف ستھرے رہئے

گھر میں بھى صاف ستھرے رہئے

صفائی کا خیال رکھنا ، ہر ایک کے لئے اور ہر جگہ ضرورى ہے _ انسان کو چاہئے اپنا بدن اور لباس صاف ستھرارکھے _ برابر نہائے _ ہر روز صابن سے منھ ہاتھ دھوئے _دانتوں میں برش کرے _ بالوں میں کنگھى کرے _ سراورداڑھى کے بال نبائے _ ہر روز اپنے پیر دھوئے تا کہ بدبونہ آئے _ صاف موزے پہنے _ صاف ستھرے کپڑے پہنے ، اپنى مالى استطاعت کے مطابق اچھا لبا س پہنے _

اسلام میں اچھے اور صاف ستھرے لباس پہننے کى بہت تاکید کى گئی ہے _ حضرت رسول خدا (ص) کا ارشاد گرامى ہے _ صفائی ، ایمان کا جزو ہے _ (241)

پیغمبر اسلام (ص) نے ایک شخص کو الجھے بالوں ، برى وضع اور کثیف حالت میں دیکھا تو فرمایا: خدا کى نعمتوں سے استفاد ہ کرنا ، دین کا جزوہے _ (242)

پیغمبر گرامی(ص) فرماتے ہیں :گندہ آدمى ، برابندہ ہوتا ہے _ (243)

پیغمبر گرامى (ص) کا یہ بھى ارشاد ہے کہ : جبرئیل (ع) نے مسواک کے بارے میں مجھ سے اس قدر سفارش کى ہے کہ میں اپنے دانتوں کى طرف سے بہت متفکر رہتا ہوں _ (244)

حضرت على (ع) فرماتے ہیں : خدا خود زیبا ہے اور زیبائی کو پسند کرتا ہے اور اپنى نعمتوں کے آثار اپنے بندوں میں دیکھنا پسند کرتا ہے _ (245)

پاکیزگى اورخوبصورتى صرف عورتوں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ مرد کو بھى اپنى وضع قطع ٹھیک رکھنى چاہئے _ صاف ستھر اور سلیقے سے رہنا چاہئے _ بہت سے مرد اپنے لباس اور صفائی کى طرف بالکل توجہ نہیں دیتے _ دیردیر میں نہاتے ہیں _ سر اور داڑھى کے بال برھ گئے تو کوئی فکر نہیں _ گندے لباس اور الجھے بالوں کے ساتھ گھر اور باہر گھومتے رہتے ہیں ان کے پسینے اورپاؤں کى بدبو دوسرے لوگوں کے لئے پریشانى کا باعث بنتى ہے _البتہ بہت سے لوگ صاف ستھرا اور عمدہ لباس پہننے اور بننے نور نے کے توشوقین ہوتے ہیں مگر صرف گھر کے باہر، دوسرے لوگوں کے سامنے _ لیکن گھر میں اس چیز کا ذرا بھى لحاظ نہیں رکھتے _ جب باہر ، آفس ، بازار یا کسى محفل میں جانا ہوتا ہے تو خوب بنتے سنورتے ہیں اور بہترین لباس پہن کر گھرسے باہر نلکتے ہیں لیکن گھر واپس آتے ہى استرى کئے قیمتى لباس کو فوراً اتارکر میلے کچیلے کپڑے پہن لیتے ہیں _ ایسا کم ہى اتفاق ہوتا ہے کہ گھر میں بھى آرائشے و زیبائشے کا خیال رکھیں _ صبح سوکر اٹھے تو یونہى الجھے بالوں اور چیپڑلگى آنکھوں کے ساتھ ناشتہ کرنے بیٹھ گئے _ اگر اتفاق سے دو ایک روز گھر سے باہر جانانہ ہو ا تو اسى طرح عجیب و غریب حلیہ بنائے رہیں گے اور گھر میں اس طرح رہیں گے گویا کسى کى ان پر نظر ہى نہیں پڑے گى _ صفائی اور آرائشے و زیبائشے تو فقط گھر سے باہر دوسرے لوگوں کے لئے کى جاتى ہے _ اپنے گھر والوں سے کوئی مطلب نہیں

برادر عزیز جس طرح گندى ، میلے کچیلے کپڑے پہنے بیوى آپ کو اچھى نہیں لگتى اور آپ چاہتے ہیں کہ آپ کى بیوى گھر میں صاف ستھرى اچھى حالت سے رہے تویقین مانئے وہ بھى آپ سے یہى توقع رکھتے ہے _ اسى بھى بد وضع شوہر اچھا نہیں لگتا _ وہ چاہتى ہے کہ اس کا شوہر ہمیشہ صاف ستھرا اسمارٹ نظر آئے _

اگر آپ گھر میں خراب حلیہ بنائے رہیں گے اور آپ کى بیوى باہر اسمارٹ ، صاف ستھرے مردوں کو دیکھے گى تو سوچے گى کہ یہ مرد کسى دوسرى دنیا سے آئے ہیں _ جب آپ کا ان سے مقابلہ کرے گى تو رنجیدہ ہوگى _ آپ گھر میں صاف ستھرے عمدہ لباس پہن کررہئے تا کہ آپ کى بیوى سمجھے کہ آپ بھى دوسروں کم نہیں ہیں اور اس کى محبت میں اضافہ ہو اور اس کا دل خوش رہے اور گھر سے اس کى دلچسپى قائم رہے _ اورگمراہ ہونے سے محفوظ رہے _ اصولى طور پر غیر مردوں اور گلى کو چوں کى عورتوں کے لئے زینت کرنے سے آپ کو کیا فائدہ ہوگا ؟ ان سے آپ کو کیا مطلب _ البتہ بیوى کے سامنے ، جو کہ آپ کى شریک زندگى ہے ، اور آپ کو اس کى محبت کى ضرورت ہے _ اچھى وضع قطع سے رہنا ، خود آپ کے مفاد میں بھى ہے _ در اصل میاں بیوى دونوں کے دلى سکون و چین سے ہى گھر میں خوشگوار فضا قائم رہ سکتى ہے _

یہى وجہ ہے کہ دین مبین اسلام میں مردوں کو تاکید کى گئی ہے کہ اپنى بیویوں کے لئے آرائشے و زینت کریں _

پیغمبر اسلام(ص) فرماتے ہیں : کہ مرد پر واجب ہے کہ اپنى بیوى کى غذا اور لباس کا انتظام کرے اور برى وضع قطع سے اس کے سامنے نہ آئے _ اگر اس نے ایسا کیا تو گویا اس کا حق ادا کیا ہے _(246)

رسول خدا صلى اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں :مردوں کو چاہئے اپنى بیوى کے سامنے قاعدے سے اور اچھے وضع قطع سے رہیں _ جس طرح سے کہ وہ پسند کرتے ہیں کہ ان کى بیویاں ان کے لئے بنیں سنوریں _ (247)

حسن بہ جہم کہتے ہیں : حضرت ابوالحسن (ع) کومیں نے دیکھا کہ خضاب لگائے ہوئے ، میں نے عرض کیا آپ نے خضاب لگایا ہے ؟ فرمایا : ہاں ،قاعدے سے اچھى طرح رہنا ، عورتوں کى عفت کا باعث ہوتا ہے _ اور مردوں کا برے حلئے سے ، بدوضع طریقے سے رہنا ، سبب بنتا ہے کہ عورتیں اپنى عفت کو بیٹھیں _ پھر فرمایا : کیا تم کو اپنى بیوى کو برى وضع قطع میں دیکھنا اچھا لگے گا؟ میں نے کہا نہیں _ فرمایا وہ بھى بالکل تمہارى جیسى ہوتى ہیں _ (248)

امام رضا (ع) فرماتے ہیں : بنى اسرائل کى عورتیں اسى وجہ سے اپنى عفت و عصمت گنوابیٹھى تھیں کیونکہ ان کے مرد اچھى طرح قاعدے سے رہنے اورخوبصورتى کا لحاظ نہیں رکھتے تھے _ پھر فرمایا : جس بات کى توقع تم اپنى بیوى سے کرتے ہو ، ویسى ہى توقع وہ تم سے کرتى ہیں _ (249)

 


241_ بحارالانوار ج 62 ص 129
242_شافى ج 1 ص 208
243_شافى ج 1 ص 208
244_شافى ج 1 ص210
245_شافى ج 1 ص 212
246_بحارالانوار ج 103 ص 254
247_مستدرک ج 2 ص 559
248_وسائل الشیعہ ج 14 ص 122
249_بحارالانوار ج 76 ص 102