پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

چوتھا سبق: لوگوں كا رہبر اور استاد

چوتھا سبق
لوگوں کا رہبر اور استاد


پیغمبر لوگوں کا رہبر اور استاد ہوتا ہے _ رہبرى کے لئے جس چیز کى ضرورت ہوتى ہے _ اسے جانتا ہے _ دین کے تمام احکام جانتا ہے _ اچھے اور برے سب کاموں سے واقف ہوتا ہے _ وہ جانتا ہے کہ کون سے احکام آخرت کى سعادت کا موجب ہوتے ہیں اور کون سے کام آخرت کى بدبختى کا سبب بنتے ہیں _ پیغمبر خدا کو بہتر جانتا ہے _ آخرت اور بہشت اور جہنم سے آگاہ ہوتا ہے _ اچھے اور برے اخلاق سے پورى طرح با خبر ہوتا ہے _ علم اور دانش میں تمام لوگوں کا سردار ہوتا ہے اس کے اس مرتبہ کو کوئی نہیں پہنچانتا _ خداوند عالم تمام علوم پیغمبر کو عنایت فرما دیتا ہے تا کہ وہ لوگو1ں کى اچھے طریقے سے رہبرى کر سکے _چونکہ پیغمبررہبر کامل اور لوگوں کا معلم اور استاد ہوتا ہے _ اسلئے اسے دنیا اور آخرت کى سعادت کا علم ہونا چاہیے تا کہ سعادت کى طرف لوگوں کى رہبرى کر سکے _

سوچ کر جواب دیجئے
1_ لوگوں کا رہبر اور استاد کون ہے اور ان کو کون سى چیزیں بتلاتا ہے ؟
2_ پیغمبر کا علم کیسا ہوتا ہے کیا کوئی علم میں اس کا ہم مرتبہ ہوسکتا ہے؟
3_ پیغمبر کا علوم سے کون نواز تا ہے ؟
4_ رہبر کامل کون ہوتا ہے؟