پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

اختلاف اور نزاع كا موضوع

اختلاف اور نزاع کا موضوع

جو لوگ اس بحث میں وارد ہوئے ہیں اکثر نے صرف فدک کے اطراف میں بحث کى ہے کہ گویا نزاع اور اختلاف کا موضوع صرف فدک میں منحصر ہے اسى وجہ سے یہاں پر کافى اشکالات اور ابہام پیدا ہوگئے ہیں لیکن جب اصلى مدارک کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ اختلاف کا موضوع صرف فدک میں منحصر نہیں ہے بلکہ بعض دوسرے امور میں بھى اختلاف اور نزاع موجود ہے _ مثلاً:

جناب عائشےہ نے نقل کیا ہے کہ فاطمہ (ع) نے کسى کو ابوبکر کے پاس بھیجا اور اپنے باپ کى میراث کا مطالبہ کیا، جناب فاطمہ (ع) نے اس وقت کئی چیزوں کا مطالبہ کیا تھا_ اول: پیغمبر (ص) کے وہ اموال جو مدینہ میں موجود تھے_ دوم: فدک_ سوم: خیبر کا باقیماندہ خمس_ جناب ابوبکر نے جناب فاطمہ (ع) کو جواب بھجوایا کہ پیغمبر (ص) نے فرمایا ہے کہ ہم میراث نہیں چھوڑتے جو کچھ ہم سے باقى رہ جائے وہ صدقہ ہوگا اور آل محمد بھى اس سے ارتزاق کرسکیں گے_

خدا کى قسم میں رسول خدا(ص) کے صدقات کو تغییر نہیں دوں گا اور اس کے مطابق_ عمل کروں گا_ جناب ابوبکر تیار نہ ہوئے کہ کوئی چیز جناب فاطمہ کو دیں اسى لئے جناب فاطمہ (ع) ان پر غضبناک ہوئیں اور آپ نے کنارہ کشى اختیار کرلى اور وفات تک ان سے گفتگو اور کلام نہ کیا (1)_
 

ابن ابى الحدید لکھتے ہیں کہ جناب فاطمہ (ع) نے جناب ابوبکر کو پیغام دیا کہ کیا تم رسول خدا (ص) کے وارث یا ان کے رشتہ دار اور اہل ہو؟ جناب ابوبکر نے جواب دیا کہ وارث ان کے اہل اور رشتہ دار ہیں جناب فاطمہ (ع) نے فرمایا کہ پس رسول خدا (ص) کا حصہ غنیمت سے کہاں گیا؟ جناب ابوبکر نے کہا کہ میں نے آپ کے والد سے سنا ہے کہ آپ (ص) نے فرمایا ہے کہ خدا نے پیغمبر (ص) کے لئے طعمہ (خوارک) قرار دیا ہے اور جب اللہ ان کى روح قبض کرلیتا ہے تو وہ مال ان کے خلیفہ کے لئے قرار دے دیتا ہے میں آپ کے والد کا خلیفہ ہوں مجھے چاہیئے کہ اس مال کو مسلمانوں کى طرف لوٹا دوں (2)_

عروہ نے نقل کیا ہے کہ حضرت فاطمہ (ع) کا اختلاف اور نزاع جناب ابوبکر سے فدک اور ذوى القربى کے حصّے کے مطالبے کے سلسلے میں تھا لیکن جناب ابوبکر نے انہیں کچھ بھى نہ دیا اور ان کو خدا کے اموال کا جز و قرار دے دیا (3)_

جناب حسن بن على بن ابى طالب فرماتے ہیں کہ جناب ابوبکر نے جناب فاطمہ (ع) اور بنى ہاشم کو ذوى القربى کے سہم اور حصے سے محروم کردیا اور اسے سبیل اللہ کا حصہ قرار دے کر ان سے جہاد کے لئے اسلحہ اور اونٹ اور خچر خریدتے تھے (4)_

ان مطالب سے معلوم ہوجائے گا کہ حضرت فاطمہ (ع) فدک کے علاوہ بعض دوسرے موضوعات میں جیسے رسول خدا کے ان اموال میں جو مدینے میں تھے اور خبیر کے خمس سے جو باقى رہ گیا تھا اور غنائم سے رسول خدا(ص) کے سہم اور ذوى القربى کے سہم میں بھى جناب ابوبکر کے ساتھ نزاع رکھتى تھیں لیکن بعد میں یہ مختلف موضوع خلط ملط کردیئے گئے کہ جن کى وجہ سے جناب فاطمہ (ع) کے اختلاف اور نزاع میں ابہامات اور اشکالات رونما ہوگئے حقیقت اور اصل مذہب کے واضح اور روشن ہوجانے کے لئے ضرورى ہے کہ تمام موارد نزاع کو ایک دوسرے سے علیحدہ اور جدا کیا جائے اور ہر ایک میں علیحدہ بحث اور تحقیق کى جائے_

 

1) شرح ابن ابى الحدید، ج 16 ص 217_
2) شرح ابن ابى الحدید، ج 16 ص 219_
3) شرح ابن ابى الحدید، ج 16 ص 231_
4) شرح ابن ابى الحدید، ج 16 ص 231_