پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

عقيدہ مہدى مسلم تھا

عقیدہ مہدى مسلم تھا

مہدى موعود سے متعلق رسول(ع) خدا کى بہت سى حدیثیں شیعہ اور اہل سنت نے اپنى اپنى کتابوں میں نقل کى ہیں _ ان میں غور کرنے سے یہ بات واضح ہو جاتى ہے کہ مہدى اور قائم کا موضوع پیغمبر اسلام کے زمانہ میں مسلم تھا چنانچہ لوگ ایسے شخص کے منتظر تھے جو حق ، خدا پرستى کى ترویج ، اصلاح کائنات اور عدل کیلئے قیام کرے یہ عقیدہ لوگوں میں اتنا شہرت یافتہ تھا کہ وہ اس کى اصل کو مسلّم سمجھتے تھے اور اس کى فروع سے بحث کرتے تھے _ کبھى وہ یہ سوچتے تھے کہ مہدى موعود کس کى نسل سے ہوں گے ؟ کبھى آپ (ع) کى کنیت و نام کے بارے میں استفسار کرتے تھے ؟ کبھى یہ سوال کرتے تھے آپ (ع) کا نامہدى کیوں ہے ؟ کبھى آپ (ع) کے انقلاب اور ظہور کے زمانے اور اس کى علامتوں کے بارے میں سوال کرتے تھے _ کبھى غیبت کى وجہ اور غیبت کے زمانہ میں اپنے فرائض دریافت کرتے تھے کبھى پوچھتے تھے ، کیا مہدى قائم ایک ہى شخص ہے یا د و اشخاص ہیں؟ پیغمبر اسلام بھى گاہ بگاہ آپ (ع) کے متعلق خبردیا کرتے تھے ، فرماتے تھے: مہدى میرى نسل اور فاطمہ (ع) کے فرزند حسین(ع) کى اولاد سے ہوگا _ کبھى آپ کے نام اور کنیت سے آگاہ کرتے تھے اور کبھى آپ کى علامتیں اور خصوصیات بیان فرماتے تھے_


صحابہ اور تابعین کى بحث و گفتگو

رسول اکرم کى وفات کے بعد بھى صحابہ اور تابعین کے درمیان مہدى موعود کا عقیدہ مسلّم تھا اور اس سلسلے میں وہ بحث و گفتگو کیا کرتے تھے_ اس گروہ کے چند افراد یہ ہیں:

ابوہریرہ کہتے ہیں : رکن و مقام کے درمیان مہدى کى بیعت ہوگى _ (1)

ابن عباس معاویہ سے کہا کرتے تھے: آخرى زمانہ میں ہمارے خاندان میں سے ایک شخص چالیس سال خلیفہ رہے گا _ (2)

ابوسعید کہتے ہیں : میں نے ابن عباس سے کہا : مجھے مہدى کے بارے میں کچھ بتایئے انہوں نے فرمایا: امید ہے کہ عنقریب خدا ہمارے خاندان میں ایک جوان کو مبعوث کرے گا جو فتنوں کو دفن کرے گا _ (3)

ابن عباس کہا کرتے تھے: مہدى قریش اور فاطمہ (ع) کى نسل سے ہوگا _ (4)

عمار یاسر کہتے ہیں : جب نفس زکیہ شہید ہوجائیں گے اس وقت آسمان سے ایک منادى مذاکرے گا کہ تمہارا قائد فلان شخص ہے _ اس کے بعد مہدى ظاہر ہوں گے اور دنیا کو عدل و انصاف سے پر کریں گے _ (5)

ابن عباس نے مہدى کا نام لیا تو ایک شخص نے کہا: کیا معاویہ بن ابى سفیان مہدى نہیں ہے ؟ عبد اللہ نے کہا : نہیں : بلکہ مہدى وہ ہے جس کى عیسى بن مریم اقتدا کریں گے_ (6)

عمربن قیس کہتے ہیں :میں نے مجاہد سے عرض کى : کیا آپ مہدى کے بارے میں کچھ جانتے ہیں ؟ کیونکہ میں شیعوں کى بات نہیں مانتا ، انہوں نے کہا : رسول (ص) کے ایک صحابى نے مجھے خبر دى ہے کہ مہدى نفس زکیہ کى شہادت کے بعد ظاہر ہوں گے اور زمین کو عدل و انصاف سے پر کریں گے _(7)

 

نفیل کى بیٹى عمیرہ کہتى ہے : میں نے حسین بن على (ع) کى دختر کو کہتے ہوئے سنا ہے : تم جس چیز کے انتظارمیں ہو وہ واقع نہ ہوگى مگر اس وقت کہ جب تمہارے درمیان اختلاف پیدا ہوجائے گا اورتم آپس میں ایک دوسرے پرلعنت کروگے _ (8)

قتادہ کہتے ہیں : میں نے مسیب کے بیٹے سے پوچھا: کیا وجود مہدى برحق ہے ؟ انہوں نے کہا: یقینا مہدى فاطمہ (ع) کى نسل سے ہوں گے _ (9)

طاؤس کہتے ہیں : خدا مجھے زندہ رکھے تا کہ مہدى (ع) کو دیکھ لوں _ (10)

زہرى کہتے ہیں : مہدى فاطمہ (ع) کى اولاد سے ہوں گے _ (11)

ابوالفرج لکھتے ہیں : ولید بن محمد نے نقل کیا ہے کہ میں زہرى کے ساتھ تھا کہ ایک شور مچاتو انہوں نے مجھ سے کہا: ذرادیکھو کیا قصہ ہے ؟ میں نے تحقیق کے بعد بتایا: زید بن على قتل کردیئےئے ہیں اور ان کا سرلایا گیا ہے _ زہرى نے افسوس کے ساتھ کہا : اس خاندان کے افراد اتنى عجلت کیوں کررہے ہیں؟ عجلت کى وجہ سے ان کے بہت سے افراد ہلاک ہوجاتے ہیں _ میں نے پوچھا کیا انھیں حکومت نصیب ہوگى ؟ انہوں نے کہا ہاں ، کیونکہ على بن الحسین (ع) نے اپنے پدربزرگوار سے اور انہوں نے حضرت زہرا سے میرے لئے روایت کى ہے کہ رسول (ص) نے فاطمہ سے فرمایا: مہدى موعو د تمہارى اولاد سے ہوگا _ (12)

ابوالفرج نے مسلم بن قتیبہ سے روایت کى ہے کہ انہوں نے کہا: ایک روز میں منصور کے پاس گیا _ اس نے مجھ سے کہا: محمد بن عبداللہ نے خروج کیا ہے اور خو د کو مہدى سمجھتا ہے ، قسم خدا کى وہ مہدى نہیں ہے لیکن میں تمہیں ایک بات بتادوں جو کہ ابھى تک کسى کو نہیں بتائی ہے اور نہ آئندہ بتاؤں گا اور وہ یہ کہ میرا بیٹا بھى روایتوں میں ذکر ہونے والا مہدى نہیں ہے ، لیکن فال کے طور پر میں نے اس کا نام مہدى رکھدیا ہے _ (13)

ابن سیرین کہتے ہیں : مہدى موعود اسى امت سے ہوگا جو کہ عیسى بن مریم کى امامت کرے گا _ (14)

عبداللہ ابن حارث کہتے ہیں : مہدى چالیس سال کى عمر میں قیام کریں گے وہ بنى اسرائیل کى شبیہ ہوں گے _ (15)

ارطاة کہتے ہیں : مہدى بیس سال کى عمر میں قیام کریں گے _ (16)

کعب کہتے ہیں : مہدى کى وجہ تسمیہ یہ ہے کہ مخفى امور کى طرف انکى ہدایت ہوتى ہے _ (17)

عبداللہ بن شریک کہتے ہیں : رسول (ص) خدا کا علم مہدى کے پاس ہے _ (18)

طاؤس کہتے ہیں کہ مہدى کى پہچان یہ ہے کہ وہ اپنے کارندوں کى سخت نگرانى کریں گے اور مال کى بخشش میں سخى ہوں گے اور درماندہ لوگوں پر مہربان ہوں گے _(19)

زہرى کہتے ہیں : '' مہدى اولاد فاطمہ سے ہوگا'' (20)

حکم بن عینیہ کہتے ہیں : میں نے محمد بن على سے عرض کى : میں نے سنا ہے کہ آپ اہل بیت میں سے ایک شخص خروج کرے گا اور عدل و انصاف قائم کریگا کیا یہ بات صحیح ہے ؟ اگر ایسا ہے تو ہم بھى ان کے انتظار میں زندگى گزاریں _ (21)

سلمہ بن زفر کہتے ہیں کہ ایک روز حذیفہ سے کہا گیا _ مہدى نے ظہور کیا ہے _ حذیفہ نے کہا : اگر مہدى تمہارے زمانہ میں ، جو کہ رسول (ص) کے عہد سے قریب ہے ، قیام کرتے ہیں تو واقعا یہ تمہارى خوش قسمتى ہے ، لیکن ایسا نہیں ہے _ مہدى اس وقت ظہور کریں گے جب لوگ فتنہ وفساد سے تنگ آجائیں گے اور ان کى نگاہوں میں گم شدہ مہدى سے زیادہ کوئی چیز عزیز نہ ہوگى _ (22)

جریر نے عبدالعزیز کے پاس ایک شعر پڑھا کہ جس کا مفہوم یہ ہے کہ تمہارا وجود بابرکت ہے اور تمہارى سیرت و رفتار مہدى کى سیرت و رفتار جیسى ہے _ تم خواہشات نفس کى مخالفت کرتے ہو اور راتوں کو تلاوت قرآن میں گزارتے ہو _ (23)

ام کلثوم بنت وہب کہتى ہیں : روایات میں وارد ہوا ہے کہ دنیا پر ایک شخص کى حکومت ہوگى جس کا نام وہى ہوگا جو رسول کا ہے _ (24)

محمد جعفر کہتے ہیں : میں نے اپنى مشکلیں مالک بن انس کے سامنے بیان کیں تو انہوں نے کہا: صبر کرو یہاں تک کہ آیت و نرید ان نمنّ على الذین استضعفوا فى الارض و نجعلہم الائمة و نجعلہم الوارثین کى تاویل آشکار ہوجائے (25)_

فضیل بن زبیر کہتے ہیں : میں نے زید بن على سے سنا کہ انہوں نے فرمایا: لوگ جس شخص کے انتظار میں ہیں وہ اولاد حسین (ع) سے ہوگا _ (26)

محمد بن عبدالرّحمن بن ابى لیلى کہتے ہیں : خدا کى قسم مہدى اولاد حسین ہى سے ہوگا _ (27)
 

 

1_ الملاحم و الفتن مولفہ ابن طاؤس ص 46_
2_ الملاحم و الفتن ص 63_
3_ الملاحم و الفتن مولفہ ابن طاؤس ص 169_
4_ الملاحم و الفتن مولفہ ابن طاؤس ص155_
5_ الملاحم و الفتن مولفہ ابن طاؤس ص44_
6_ الملاحم و الفتن مولفہ ابن طاؤس ص159_
7_الملاحم و الفتن مولفہ ابن طاؤس ص171_
8_ الملاحم و الفتن ص 171_
9_ مقاتل الطالبین مولفہ ابوالفرج طبع نجف ص 160_
10_ الملاحم والفتن ص 170_
11_ الملاحم و الفتن ص 54_
12_ مقاتیل ص 97_
13_ مقاتل الطالبین ص 167_
14_ مقاتل الطالبین ص 135_
15_ کتاب الحاوى للفتاوى جلد 2 ص 147_
16_ کتاب الحاوى للفتاوى جلد 2 ص 148_
17_ کتاب الحاوى للفتاوى جلد 2 ص 150_
18_ کتاب الحاوى للفتاوى ج 2 ص 150_
19_ کتاب الحاوى للفتاوى ج 2 ص150_
20_کتاب الحاوى للفتاوى ج 2 ص155_
21_کتاب الحاوى للفتاوى ج 2 ص159_
22_کتاب الحاوى للفتاوى ج 2 ص159_
23_ کتاب الامامة و السیاسة تالیف ابن قطیبہ ط سوم ج 2 ص 117_
24_ مقاتل الطالبین طبع دوم ص 162_
25_ مقاتل الطالبین طبع دوم ص 359_
26_ غیبت شیخ طبع دوم ص 115_
27_ غیبت شیخ طبع دوم ص 115_